شمالی ہندوستان میں بارش کا قہر جاری ہے۔ بارش اور سیلابی صورتحال نے شمالی ریاستوں میں تباہی مچادی جس کے نتیجے میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہوگئے۔ بارشوں نے شمالی ریاستوں کو شدید متاثر کیا ہے جہاں دارالحکومت نئی دہلی میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے سبب دریائے جمنا میں پانی کی سطح خطرناک حد کو چھورہی ہے۔
گزشتہ روز دریا میں پانی کی سطح 205 میٹر سے اوپر ہوگئی جو دریا کا خطرناک لیول ہے جب کہ ہریانہ میں بارشوں کی وجہ سے دریا میں مزید پانی چھوڑا گیا ہے جس سے منگل کی صبح اس کی سطح 206 میٹر سے زائد ریکارڈ کی گئی ہے۔
شمالی ہندوستان میں شدید بارش ہورہی ہے۔ دہلی اتراکھنڈ، اترپردیش، پنجاب، ہریانہ، راجستھان، ہماچل پردیش اور جموں وکشمیر کے بشمول کئی شمالی ریاستوں میں بارش ہورہی ہے۔ بعض مقامات پر بادل پھٹنے سے عام زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ سڑکوں کو نقصان پہنچا اور پُل بہہ گئے ہیں۔ کئی مقامات پر پہاڑی تودے گرگئے ہیں۔ دریائے جمنا کے ساتھ ساتھ معاون ندیاں بھی خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔
شمالی ہندوستان میں شدید بارش ہورہی ہے۔ ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے سے عام زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ منالی میں سیلاب کی وجہ سے دکانیں اور کاریں بہہ گئیں۔ بیاس ندی میں سطح میں آب میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ایک اور سیاحتی مقام کلو کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔ شدید بارش کے پیش نظر ہماچل پردیش کے 7 اضلاع کیلئے محکمہ موسمیات نے ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔ ہماچل پردیش میں کئی مقامات پر پہاڑی تودے ٹوٹ گرے ہیں۔ سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے اور بعض مقامات پر پُل بہہ گئے ہیں۔
جموں وکشمیر میں بھی شدید بارش کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ لیہہ میں ایک 450 سالہ قدیم عمارت منہدم ہوگئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایاکہ ماضی میں آفت سماوی کے موقع پر اس عمارت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔ تاہم اس مرتبہ یہ عمارت منہدم ہوگئی۔ شدید بارش کی وجہ سے لداخ میں کئی پرانے مکانات تباہ ہوگئے۔ لداخ میں 24 گھنٹے کیلئے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جموں وکشمیر میں بارش کی وجہ سے جموں سری نگر قومی شاہراہ کو بند کردیا گیا ہے۔ اترپردیش میں گزشتہ تین دنوں سے موسلاد ھار بارش ہورہی ہے۔
پنجاب اور ہریانہ میں گزشتہ تین دنوں سے جاری بارش کی وجہ سے تمام اہم ندیاں لبریز ہوگئی ہیں۔ ہریانہ حکومت نے دریائے جمنا میں ایک لاکھ کیوزک پانی چھوڑدیا ہے۔
شدید بارش کی وجہ سے ملک کی راجدھانی دہلی میں ابتر صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ دہلی کی سڑکیں، پارکس، انڈربریجس، مارکٹس، ہاسپٹل کے احاطے، مالس کے بشمول تجارتی اداروں کے احاطہ میں پانی بھر گیا ہے۔ ریکارڈ سطح پر بارش ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
دہلی میں ریکارڈ بارش ہورہی ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے دہلی کی سڑکیں، پارک، انڈر پاسس، مارکٹس، ہاسپٹل کے احاطے اور تجارتی اداروں کےاحاطے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ دہلی میں اب تک کی سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ دہلی میں ایک ہی دن میں 153 ملی میٹر بارش 1982 کے بعد پہلی مرتبہ ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے بتایاکہ اِس سیزن میں دہلی میں یہ اب تک کی سب سے زیادہ بارش ہے۔ محکمہ موسمیات نے اطلاع دی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا جس کی وجہ سے عوام کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔
شدید بارش کی وجہ سے دریائے جمنا خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ ہریانہ میں شدید بارش کی وجہ سے ہتنی کنڈ بیاریج سے پانی چھوڑا جارہا ہے جس کی وجہ سے دہلی میں دریائے جمنا کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔ عہدیداروں نے بتایاکہ پرانے ریلوے برج پر دریائے جمنا کی سطح آب منگل کی دوپہر 12 بجے تک خطرہ کے نشان 205 اعشاریہ 33 میٹر کو پار کرلی۔
شمالی ہندوستان کے کئی علاقوں میں شدید بارش سے ہورہی تباہی کے پیش نظر وزیر اعظم نریندرمودی نے صورتحال کا جائزہ لیا۔ مرکزی وزرا اور متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اُنہوں نے تالاب کی صورتحال پر اقدامات کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے مقامی حکومتوں کو چوکس رہنے کا مشورہ دیا۔
شدید بارش کے پیش نظر دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔ دریائے جمنا میں پانی کی سطح میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے اُنہوں نے بتایاکہ مرکزی آبی کمیشن سے رابطہ قائم کیا گیا ہے۔ صورتحال کے مطابق تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ سطح آب میں مزید اضافہ ہونے پر دریا کے کنارے نشیبی علاقوں میں رہنے والے عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔ اُنہوں نے بتایاکہ 16 کنٹرول رومس قائم کئے گئے اور صریح الحرکت ٹیموں اور کشتیوں کو تیاررکھا گیا ہے۔
وزیراعظم نریندرمودی نے سیلاب کے بحران سے نمٹنے کیلئے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش حکومتوں کو سبھی قسم کی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔جناب مودی نے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارش سے پیدا صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے اس سلسلے میں سینئر وزراءاور اہلکاروں سے بھی بات کی۔ایک ٹوئیٹ میں وزیراعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ مقامی انتظامیہ، قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی فورس اور قدرتی آفات سے نمٹنے والی ریاستی فورس کی ٹیمیں متاثرہ افراد کے فلاح بہبود کو یقینی بنانے کیلئے کام کررہی ہیں۔
اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکرسنگھ دھامی نے کہا ہے کہ انہوں نے ریاست میں جان ومال اور فصلوں کے نقصان، سڑکوں کی حالت اور ریاست میں چار دھام یاترا اور کانوڑیاترا سے متعلق کارروائی کے بارے میں وزیراعظم کوتفصیلی معلومات فراہم کی ہیں۔ ٹیلی فون پر کی گئی اپنی بات چیت میں جناب دھامی نے ریاست کے آفات سے نمٹنے والی قومی فورس، پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے انجام دی جارہی ہے بچاو کارروائیوں کے بارے میں بھی وزیراعظم کو تفصیل سے آگاہ کیا۔
اتراکھنڈ،دہرہ دون،اترکاشی، ہری دوار اور ٹہری ضلعوں میں آج صبح سویرے سے ہی شدید بارش ہورہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ریاستی پولیس، NDRF، SDRF اور دیگر متعلقہ عملے کو ہدایت دی ہے کہ وہ حساس علاقوں میں پوری طرح چوکس رہیں۔ انہوں نے سبھی افسروں سے کہا ہے کہ وہ دن رات پوری سرگرمی کے ساتھ کام کریں۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے آفات کے پیش نظر حساس ضلعوں میں خصوصی احتیاط کئے جانے کے ساتھ تمام ضلعوں کی مسلسل نگرانی کے لئے ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اگر کوئی افسر آفات کے دوران لاپروائی برتتے ہوئے پایا گیا تو اُس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ گزشتہ دو دن سے لگاتار بارش کی وجہ سے ریاست کے پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعات پیش آئے ہیں اور سڑکیں بار بار بلاک ہورہی ہیں۔ بلاک سڑکوں کو صاف کرنے کیلئے دن رات بھاری مشینری تعینات کی گئی ہے۔ مقامی لوگوں اور یاتریوں کے تحفظ کے پیش نظر انتظامیہ نے رشی کیش-بدری ناتھ، رودرپریاگ، گوری کُنڈ، کنڈا اوکھی مٹھ، چوکٹا منڈل، گوپیشور شاہراہ اور گنگوتری یمنوتری شاہراہ رات آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک بند کردی ہے۔
صرف ایمرجنسی اور فوجی گاڑیوں کو ہی جانے کی اجازت ہوگی۔ پہاڑیوں میں لگاتار بارش کی وجہ سے ریاست میں تمام بڑی ندیاں اوپر بہہ رہی ہیں۔
وزیراعظم کو جانکاری دیتے ہوئے ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ سکھویندرسنگھ سکھو نے ریاست میں جانی اور مالی نقصان کے بارے میں وزیراعظم کومعلومات فراہم کی۔ جناب سکھو نے مرکزی حکومت سے ایک خصوصی اقتصادی پیکج کیلئے بھی زوردیا۔ انہوں نے جناب مودی سے موجودہ صورتحال کو ایک قومی آفت قرار دیئے جانے کیلئے بھی اپیل کی۔شملہ کے ہمارے نامہ نگار نے ہماچل پردیش کی صورتحال کے بارے میں اطلاع دی ہے کہ
شدید بارش اور چٹانوں کے ٹکڑے گرنے کے سبب ہماچل پردیش میں تین قومی شاہراہوں سمیت 828 سڑکیں بند ہیں اور ریاست کے زیادہ تر دیہی علاقوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اندھیرا ہے۔ریاست میں چار ہزار 686 بجلی کے ٹرانسفارمر اور جل شکتی محکمے کی پینے کے پانی کی 785 اسکیمیں بند ہیں۔اس کے سبب راجدھانی شملہ سمیت ریاست کے کئی مقامات کے لوگوں کو پینے کے پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے۔محکمہ موسمیات نے آج سات اضلاع میں شدید بارش کیلئے اورینج الرٹ جاری کیاہے۔