بنگلور میں اپوزیشن کا دو روزہ اجلاس اختتام پذیر، نئے محاذ کو I-N-D-I-A کا نام دیا گیا

2024 کے لوک سبھا انتخابات میں حکمراں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال اور حکمت عملی بنانے کے لیے منگل کو بنگلورو کے تاج ویسٹ اینڈ ہوٹل میں اپوزیشن کی میٹنگ دوسرے دن ہوئی۔ اس اجلاس میں 26 جماعتوں نے شرکت کی۔ کانگریس سمیت متعلقہ پارٹیاں گیارہ ریاستوں میں برسراقتدار ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کے متحدہ اتحاد کو آج نیا نام مل گیا، اپوزیشن کے محاذ کو I-N-D-I-A کا نام دیا گیا ہے جس کا فل فارم ’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس‘ ہوگا۔

بنگلورو میں منعقد اپوزیشن کی میٹنگ آج شام اختتام پذیر ہوئی۔ اجلاس کے اختتام مختلف اپوزیشن کے رہنماؤں نے مشترکہ طور پر پریس کو خطاب کیا۔ اس موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محاذ کی آئندہ میٹنگ ممبئی میں ہوگی۔ انہوں نے دو روزہ اجلاس کے دوران ہوئی بات چیت پر بھی روشنی ڈالی۔
کانگریس رہنما راہل نے کہا کہ یہ بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان جنگ نہیں ہے بلکہ یہ عوام کی آزادی کےلئے لڑائی ہے۔ انہوں نے ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ اگلے انتخابات میں NDA اور I-N-D-I-A کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ کیا NDA ہمارے I-N-D-I-A کو چیلنج کرے گا؟ انہوں نے اس موقع پر پیشین قیاسی کی کہ آئندہ انتخابات میں I-N-D-I-A جیتے گا اور بی جے پی ہارے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اپوزیشن لیڈروں کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کا استعمال کررہی ہے۔

وہیں کیجریوال نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے نو سالوں میں ہر ملک کو تباہ کردیا اور ملک کے تمام اثاثوں کو بیچ دیا گیا۔

اپوزیشن کے اجلاس میں کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، پارٹی لیڈر راہل گاندھی، این سی پی کے شرد پوار، نتیش کمار، ہیمنت سورین، ایم کے اسٹالن، اروند کیجریوال، ممتا بنرجی، لالو پرساد یادو اور دیگر نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں