مدینہ منورہ میں حرمین شریفین میں فتویٰ اور اس کے قاصدین پر اثرات کے عنوان سے دوسرا سالانہ سیمینار

)ڈاکٹر راسخ الكشميری( مسجد نبویؐ میں (حرمین شریفین میں فتویٰ اور اس کے قاصدین پر اثرات) کے عنوان سے دوسرا سالانہ سیمینار جاری ہے (جو آج شام جمعرات کو مختلف سیشنز کے بعد اختتام پذیر ہوگا)۔ افتتاحی تقریب گزشتہ روز مدینہ منورہ کے گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت منعقد ہوئی، جس میں ملک بھر سے متعدد علماء کرام اور مفتیان عظام نے شرکت کی۔

اس سیمینار کا اہتمام مسجد حرام اور مسجد نبویؐ کی انتظامیہ نے، جنرل پریزیڈنسی آف ریسرچ اینڈ فتاویٰ کے تعاون سے کیا ہے۔ پہلی نشست کی صدارت شاہی دیوان کے مشیر اور حرم مکی کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید نے کی، جنہوں نے اس موقع پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور سیمینار کے قاصدین پر مثبت اثرات کو سراہا۔

پہلی نشست میں شاہی دیوان کے مشیر شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشثری نے حرمین شریفین میں فتویٰ کی اہمیت اور اس کی بنیادی شرائط پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر حرم مکی کے امام و خطیب شیخ بندر بن عبدالعزیز بلیلہ نے (فتویٰ میں آسانی اور زائرین پر اس کے اثرات) کے موضوع پر گفتگو کی، جبکہ مسجد نبوی کے مدرس شیخ ڈاکٹر سلیمان بن صالح الغصن نے فتویٰ کے ضوابط اور مفتی کی بنیادی شرائط پر بات کی۔

سیمینار کی پہلی نشست میں علماء کرام نے فتویٰ کے حوالے سے اہم امور پر روشنی ڈالی اور حرمین شریفین میں فتویٰ کے کردار کو اجاگر کیا۔ مدینہ منورہ میں فتویٰ سے متعلق منعقد ہونے والے سیمینار کا مقصد حرمین شریفین میں فتویٰ کے کردار کو مضبوط کرنا اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے تاکہ زائرین کے دینی معاملات کو آسان بنایا جا سکے۔

اس سیمینار کا مقصد فتوے میں اعتدال کے اصول کو فروغ دینا اور ان فتاویٰ کا مقابلہ کرنا ہے جو لوگوں کو گمراہ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اس سیمینار کا مقصد شرعی علوم کی صحیح تفہیم کو فروغ دینا اور حرمین شریفین کے کردار کو اس تفہیم کے پھیلاؤ میں مرکوز کرنا ہے۔

اس سیمینار کے متوقع نتائج میں حرمین شریفین کو ایک معتبر فتویٰ کا مرکز بنانا، شرعی اجتہادات کو شریعت کے مقاصد کے مطابق یکجا کرنا، اور زائرین کی ضروریات کے مطابق فتویٰ میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی حمایت کرنا شامل ہیں۔ نیز، سیمینار کا مقصد فتویٰ کے کردار کو سیکیورٹی کے تحفظ اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں مضبوط کرنا، اور مفتیوں کی تربیت اور ترقی کے لیے تعلیمی اداروں اور مذہبی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں