(ایجنسیز) یقیناً آپ کو کبھی نہ کبھی ایسا ضرور محسوس ہوا ہوگا کہ ہمارے موبائل فونز ہماری گفتگو سن رہے ہیں اور پھر ہمیں ان ہی چیزوں کے اشتہارات نظر آنے لگتے ہیں جن کا ذکر ہم نے فون کالس کے دوران اپنی گفتگو میں کیا ہوتا ہے۔ اس احساس یا دعوے کو حقیقت ثابت کرنے کیلئے ہمیں کبھی باقاعدہ کوئی ثبوت نہیں مل سکا، تاہم اب ایک مارکیٹنگ فرم نے تصدیق کی ہے کہ اسمارٹ فونز میں صارفین کی بات سننے کے لیے سافٹ وئیر موجود ہوتے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گوگل اور فیس بک کو سروسز فراہم کرنے والی ایک ٹیک فرم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ صارفین سے متعلق معلومات اکٹھا کرنے کے لیے موبائل فون کے مائیکروفون کا استعمال کرتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جب آپ کسی سے گفتگو کے دوران کچھ خریدنے کی بات کرتے ہیں تو آپ کا پاس موجود آپکا موبائل فون بھی اس گفتگو کو سنتا ہے اور پھر آپ کے فون پر اسی پروڈکٹ کے اشتہارات تواتر سے نظر آنے لگتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹیلی ویژن اور ریڈیو انڈسٹری کے ایک بڑے نام ‘کاکس میڈیا گروپ’ نے سرمایہ کاروں کے سامنے ایک پریزنٹیشن میں انکشاف کیا کہ اس کی ایکٹیو لسننگ ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرتے ہوئے بات چیت کی نگرانی اور تجزیہ کرکے صارف کے ارادوں کے بارے میں (خاموشی سے تمام گفتگو سُن کر) ریئل ٹائم ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے۔
مزید برآں کمپنی نے پچ ڈیک میں یہ بھی لکھا کہ یہ ٹیکنالوجی ایڈورٹائزرز (مشتہرین) کو وائس ڈیٹا (voice data) کو بیہیورل ڈیٹا (behavioural data) کے ساتھ پرکھنے کا اختیار دیتی ہے، جس سے وہ مخصوص طور پر اُن صارفین کو ٹارگٹ کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں جو خریداری کا سوچ رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کمپنی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ ٹیکنالوجی صارفین کی طرف سے ان کی بات چیت اور online behaviour کے ذریعے بننے والے ڈیٹا ٹریل کو جمع کرنے میں مدد کرتی ہے۔