حیدرآباد (دکن فائلز) سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) نے حال ہی میں دوائیوں کے معیار کی جانچ کی جبکہ اس اہم جانچ میں 53 دوائیں فیل ہوگئیں۔ فیل ہونے والی ادویات کی فہرست میں بی پی، ذیابیطس، ایسڈ ریفلکس اور وٹامنز کی کچھ ادویات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جن دوائیوں کو سی ڈی ایس سی او نے فیل کرتے ہوئے نقصاندہ قرار دیا ہے ان میں ملک کی کئی بڑی دوا ساز کمپنیوں کی دوائیں بھی شامل ہیں جیسے بخار کم کرنے والی دوا پیراسیٹامول، درد کو ختم کرنے والی دوا ڈیکلوفیناک، اینٹی فنگل دوا فلوکونازول و دیگر شامل ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ تمام ادویات طبی ٹیسٹ میں ناکام ہوچکی ہیں اور انہیں صحت کے لیے نقصان دہ و مضر قرار دیا گیا ہے۔
سی ڈی ایس سی او نے مجموعی طور پر 53 دواؤں کو انسانی صحت کےلئے مضر قرار دیا ہے تاہم صرف 48 کی فہرست جاری کی گئی ہے، کیونکہ 5 دوائیں بنانے والی کمپنیوں نے کہا ہے کہ یہ دوا انہوں نے نہںی بنائی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کمپنیوں کے نام سے بازار میں نقلی دوائیں فروخت کی جارہی ہے۔
ٹسٹ میں فیل ہونے والی دواؤں کی فہرست میں سن فارما کے ذریعہ تیار پینٹوسڈ ٹیبلٹ بھی شامل ہے جسے ایسڈ ریفلکس کے علاج کےلئے استعمال کیا جاتا ہے اور جس کی فروخت میں کچھ سالوں سے زبردست اضافہ دیکھا گیا۔ فہرست کے مطابق گلوکوئمائلج، پیکٹینوج، ایمائلج، پروٹیئز، الفا گیلکٹوسیڈیز، سیلیولیس، لائپیز، برومیلین، جائلینس، ہیمی کیلیولیس، لیکٹیج، بیٹا-گلوکونیج، مالٹ ڈائسٹیج، انورٹیز اور پاپین ادویات شامل ہیں جن کے استعمال سے لوگوں کو خطرہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ وہیں جن دواؤں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں ہیئر ٹریٹمنٹ کے لیے اینٹی پیراسٹک دوائیں بھی شامل ہیں۔ حکومت نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ ان دواؤں کی جگہ پر دوسری دواؤں کا استعمال کریں۔