(فوٹو بشکریہ العربیہ اردو)
حیدرآباد (دکن فائلز) آسمان پر ہم نے ہمیشہ ایک چاند کو ہی دیکھا ہے تاہم اب دو ماہ کے لیے ہم آسمان پر دو چاندوں کا مشاہدہ کریں گے۔ ہم اب آسمان پر چاند کے ساتھ ایک اور ننھا منھا چاند بھی دیکھ سکیں گے۔ یہ مہمان چاند 57 دن تک ہماری زمین کے چاند کا ہمسفر رہے گا اور سورج اور زمین کے مدار میں چکر لگائے گا۔ وہیں بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دوسرا چاند اس قدر چھوٹا اور تاریک ہوگا کہ اسے دیکھنے کے لیے آپ کو پروفیشنل ٹیلی سکوپ درکار ہوگی۔ اسے سادی آنکھ سے نہیں دیکھا جاسکتا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ ایک ڈبل ڈیکر بس کے حجم جتنا سیارچہ اس ہفتے زمین کے مدار میں داخل ہونے والا ہے۔ توقع ہے کہ یہ نیا مہمان 29 ستمبر کو سورج کے مدار میں دیکھا جا سکےگا۔ العربیہ رپورٹ کے مطابق برطانوی اسکائی نیوز نیٹ ورک کے مطابق یہ سیارہ دو ماہ تک زمین کے “اصل” چاند کے ساتھ رہے گا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سیارچہ نظام شمسی میں خلائی چٹانوں کے ایک گروپ پر مشتمل سیارچے کی پٹی کا حصہ ہے، جو سورج کے گرد چکر لگاتے ہیں۔ یہ ایک چھوٹے سے چاند سے مشابہت رکھتا ہے۔ اسے “2024 PT5 ” کا نام دیا جائے گا۔ یہ ایک عارضی مدت کے لیے زمین کی کشش ثقل کے اثر و رسوخ کے میدان میں ہوگا اور یہ زمین کے چاند کا ساتھی ہوگا۔
برطانوی یونیورسٹی آف ناٹنگھم میں فلکیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈینیل براؤن نے انکشاف کیا کہ چھوٹا چاند ایک ایسا خلائی جسم ہے جو نظام شمسی میں کسی دوسرے جسم کے گرد گھومتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اجسام ہمیشہ کے لیے زمین کے گرد نہیں گھومتے ہیں بلکہ ایک مختصر مدت کے لیے نمودار ہوتے ہیں۔
براؤن نے وضاحت کی کہ “منی مون” 57 دن تک زمین کے گرد چکر لگائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ “2024 PT5 ” پہلی بار گذشتہ سال اگست میں دریافت ہوا تھا۔ یہ زمین کے قریب آنے سے ایک دن قبل پانچ لاکھ 68 ہزار 500کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔
اگرچہ یہ ایک عارضی دورہ ہوگا، لیکن سائنسدانوں کو توقع ہے کہ یہ 2055 میں دوبارہ ہمارے مدار میں واپس آجائے گا۔