اسلام کی خاطر بالی ووڈ کو ٹھوکر مارنے والی زائرہ وسیم نے نتیش کمار کی شرمناک حرکت پر کیا کہا؟

حیدرآباد (دکن فائلز) بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے پٹنہ میں ایک سرکاری تقریب کے دوران پیش آنے والے واقعہ نے ملک بھر میں شدید غم و غصے کو جنم دے دیا ہے۔ اسلام اور دین کی خاطر بالی ووڈ کو ٹھوکر مارنے والی سابق اداکارہ زائرہ وسیم نے اس واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے “شرمناک، ناپاک اور حدود کی صریح خلاف ورزی” قرار دیا اور نتیش کمار سے غیر مشروط معافی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ واقعہ 16 دسمبر کو ایک سرٹیفکیٹ تقسیم تقریب کے دوران پیش آیا، جب وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار نے ایک آیوش ڈاکٹر کو سند دیتے وقت اشارہ کیا کہ وہ اپنا حجاب ہٹائیں۔ جب خاتون نے فوراً کوئی ردعمل نہیں دیا تو نتیش کمار نے زبردستی غیور مسلم خاتون کا حجاب نیچے کھینچنے کی ناپاک حرکت کی۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی اور قومی سطح پر بحث چھڑ گئی۔

ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد مختلف حلقوں سے سخت تنقید سامنے آئی۔ زائرہ وسیم، جنہوں نے 2019 میں یہ کہتے ہوئے فلمی دنیا چھوڑ دی تھی کہ اداکاری ان کے ایمان سے متصادم ہے، اس واقعہ پر سب سے توانا آوازوں میں شامل رہیں۔ زائرہ وسیم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر سخت الفاظ میں لکھا:
“کسی عورت کی عزت اور حیا کوئی کھلونا نہیں کہ اسے عوامی اسٹیج پر اچھالا جائے۔ ایک مسلمان عورت کی حیثیت سے کسی اور عورت کا نقاب اس بے پروائی سے کھینچا جانا، اور وہ بھی مسکراہٹ کے ساتھ، انتہائی غصہ دلانے والا ہے۔ اقتدار کسی کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ حدود پامال کرے۔ نتیش کمار اس خاتون سے غیر مشروط معافی کے پابند ہیں۔”

زائرہ کے اس بیان نے خاص طور پر مسلم برادری میں پائی جانے والی ناراضی اور دکھ کی عکاسی کی ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک فرد کا معاملہ نہیں بلکہ خواتین کی عزت، ذاتی حدود اور مذہبی آزادی کے احترام کا سوال ہے۔ واقعہ کے بعد نتیش کمار کی قیادت اور طرزِ عمل پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں، جبکہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ایسے واقعات پر محض وضاحت نہیں بلکہ واضح معافی اور جوابدہی ہونی چاہیے۔

نتیش کمار کی شرمناک حرکت: سرکاری پروگرام میں مسلم خاتون کا حجاب زبردستی ہٹانے کی ناپاک کوشش، شدید عوامی و سیاسی غم و غصہ (ویڈیو دیکھیں)

اپنا تبصرہ بھیجیں