سماج وادی مہاراشٹر کے صدر و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے آج ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذہب کے نام پر نکالے جانے والے جلوس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے سڑکوں پر جلوس نکالنے کی اجازت دینے پر انتظامیہ اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر نکالے جانے والے سبھی مذاہب کے جلوس پر قدغن لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ عام لوگوں کو پریشانی سے نجات مل سکے۔ اس موقع پر ابو عاصم اعظمی نے ملک میں تمام مذہبی جلوسوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ ملک میں مذہب کے نام پر اب نوٹو پر لکشمی و گنیش کی فوٹو شائع کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس معاملہ میں کیجریوال کے بیان کی مذمت کی۔ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ ایک مخصوص مذہب کے لوگوں کو کھلے عام چیلنج کر رہے ہیں، لیکن حکومت آئین کی پاسداری کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے برعکس انہیں نفرت پھیلانے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی نفرت کی سیاست کو سپرم کورٹ نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے حکومتوں پر تنقید کی ہے کہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور مقدمہ درج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آئین سیکولر بنیادوں پر قائم و دائم ہے۔