مسلمانوں کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ جاری: راجستھان یونیورسٹی کے پروفسر نے کلاس کے دوران مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا، طالبہ کا الزام

مسلمانوں کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ جاری: راجستھان یونیورسٹی کے پروفسر نے کلاس کے دوران مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا، طالبہ کا الزام

گزشتہ ماہ منی پال یونیورسٹی میں مسلم طالب کو ایک انتہاپسند ٹیچر نے دہشت گرد کہا تھا۔ اس واقعہ کے بعد عوام نے لکچرر کے رویہ کی سخت مذمت کی تھی۔ وہیں اسی طرح کا فرقہ پرستانہ ایک اور واقعہ راجستھان کے ایک کالج میں پیش آیا جہاں ایک مسلم طالبہ نے دعویٰ کیا کہ اس کے پروفیسر نے مبینہ طور تاریخ کی کلاس کے دوران فرقہ پرستانہ ریمارکس کئے۔

اطلاعات کے مطابق لیکچرار نے کلاس کے دوران اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں اسلاموفوبک ریمارکس کئے جس سے مسلم طلبا کے مذہبی جذبات کو مجروح ہوئے۔ طلبا نے پروفیسر پر دھمکی دینے کا بھی الزام عائد کیا۔

تازہ واقعہ میں راجستھان کے ایک کالج میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ پیش آیا اور اس بار بھی اس تعصب کا اظہار کوئی عام انسان نہیں بلکہ ایک تعلیم یافتہ ٹیچر کی جانب سے کیا گیا۔

راجستھان کے بلوترا کالج کی مسلم طالبہ حسینہ بانو نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تاریخ کے لیکچرار نے مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیکر کی ان کی دل آزاری کی ہے۔

مسلم طالبہ نے مزید بتایا کہ لیکچرار نے کہا کہ آفتاب نے اپنی ہندو گرل فرینڈ کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے کیوں کہ مسلمان یہ کہتے ہیں کہ ایک ہندو کو کاٹو گے تو حاجی بن جاؤ گے۔

حسینہ بانو نے مزید کہا کہ ایسے لیکچرار ہندو نوجوانوں کی ذہن سازی کا باعث بنتے ہیں اور وہ جذبات میں آکر مسلم طلبا سے بحث و تکرار کرنے پر آمادہ ہوتے ہیں۔ اس طرح کے لکچررز کے خلاف قانونی کاروائی کی جانی چاہئے۔

مسلم طالبہ نے مزید کہا کہ اگر تعلیمی اداروں میں ایسا پڑھایا جائے گا تو انتہاپسندی پروان چڑھے گی اور مسلم طلبا کی جان کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل کرناٹک میں ایک ٹیچر نے کلاس میں طلبا سے تعارف کرنے کے دوران ایک مسلم طالب علم کے نام بتانے پر کہا تھا کہ اوہ ۔۔ تم اجمل قصاب والے ہو‘‘۔ جس پر مسلم طلبا نے ٹیچر کو کرارا جواب دیا تھا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ کالج نے فوری طور پر پروفیسر کو معطل کردیا تھا۔

تازہ فرقہ پرستی کے واقعہ میں راجستھان حکومت کی جانب سے کس طرح کے اقدامات کئے جاتے ہیں دیکھنا ہوگا۔

Rajasthan student calls out professor over Islamophobic slurs

مسلمانوں کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ جاری: راجستھان یونیورسٹی کے پروفسر نے کلاس کے دوران مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا، طالبہ کا الزام

اپنا تبصرہ بھیجیں