حیدرآباد (دکن فائلز) سعودی عرب کے دو خلاء باز اسپیس اسٹیشن پہنچ گئے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ سعودی خلاء بازوں نے خلائی اسٹیشن سے اپنے پہلے پیغام کا آغاز ’’السلام علیکم‘‘ سے کیا۔ ناسا، اسپیس ایکس، ایکسیم اسپیس اور سعودی اسپیس اتھارٹی کے مشترکہ طور پر منعقدہ ایک خصوصی مشن پر اتوار کو خاتون سمیت 2 سعودی خلاء باز اسپیش اسٹیشن پہنچ گئے۔
السلام عليكم من الفضاء وشرف كبير أن نكون في هذه الرحلة التاريخية، هو ما استهلت به البطلة ريانة برناوي أول امرأة عربية مسلمة تَصل للفضاء.
السعودية #نحو_الفضاء 🇸🇦 pic.twitter.com/YL8HHav6jP
— وكالة الفضاء السعودية (@saudispace) May 22, 2023
دو سعودی خلابازوں نے اپنے لانچ کے بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے اپنی بحفاظت آمد کا اعلان کرتے ہوئے السلام علیکم کے ساتھ ایک ویڈیو پیغام واپس زمین پر بھیجا ہے۔ کمپنی اسپیس ا یکس، کمپنی ایکسیم اسپیس اور سعودی اسپیس اتھارٹی کے مشترکہ خصوصی مشن پر اتوار کو پہلے دو سعودی خلا باز جب بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پہ پہنچے تو پوری دنیا کی نگاہیں ان پر مرکوز تھیں۔
زمین پر بھیجی جانے والی ویڈیو میں دونوں خلاباز نظر آئے جس میں ریانہ برناوی نے خلا میں پہنچنے والی پہلی عرب مسلمان خاتون کے طور پر اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا خلا سے السلام علیکم ۔۔ ہمارے لیے یہ بیحد اعزاز کی بات ہے کہ ہم اس تاریخی سفر میں شریک ہیں۔
علی القرنی بھی پیر کی صبح ٹویٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے سعودی اسپیس اتھارٹی کی طرف سے شائع کردہ کلپ میں دکھائی دیے ہیں۔ یہ ویڈیو اسپیس ایکس کے تیار کردہ میزائل فالکن 9 کے بعد آئی۔ فالکن 9 ریانہ برناوی اور علی القرنی کو لے کر اتوار کی شام فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سنٹر سے لانچ کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ناسا کے سابق خلا باز پیگی وائٹسن اور امریکی کاروباری جان شوفنر بھی تھے۔
سعودی اسپیس اتھارٹی کے نامزد سی ای او محمد بن سعود التمیمی نے اس حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ مملکت میں اب 3 خلاباز موجود ہیں جو خلا میں جا چکے ہیں۔ انہوں نے فلوریڈا سے معروف نشریاتی ادارے کو دیے گئے بیانات میں کہا کہ سعودی عرب 3 خلاباز بھیجنے والے عرب دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔