جمعیۃ علماء ہند قانونی امداد کمیٹی کے مقدمات میں مرحوم گلزار اعظمی کی جگہ مولانا اسجد مدنی ہوں گے مدعی

نئی دہلی (پریس ریلیز): جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی کی ہدایت پر جمعیۃعلماء ہند کے نائب صدرمولانا اسجد مدنی کو ان تمام مقدمات میں مدعی بنایاگیا ہے جو جمعیۃ علماء ہندقانونی امداد کمیٹی نچلی عدالتوں سے لیکر سپریم کورٹ تک لڑرہی ہے۔

واضح ہوکہ ان تمام اہم مقدمات میں گلزار اعظمی مرحوم سکریٹری قانونی امداد کمیٹی مدعی تھے، ان کے انتقال کے بعد دہشت گردی اور فسادات میں گرفتار کئے گئے افراد کے اہل خانہ تشویش کا شکار ہوگئے تھے کہ ان کے مقدمات کی پیروی اب کون کرے گا اور متاثرین کی بروقت خبرگیری کے لئے کون آگے آئے گا، جمعتہ علماء ہند کی قانونی امداد کمیٹی کسی تعرف کی محتاج نہیں ہے، اس کمیٹی کے ذریعہ ایک جانب جہاں سیکڑوں مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی جیسے سنگین الزامات سے بری کرایا گیا وہیں دوسرے نوعیت کے کئی اہم مقدمات بھی وہ پوری طاقت اور دلجمعی سے لڑرہی ہے، جس کے ذمہ دار اب نائب صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا اسجد مدنی ہوں گے جوعدالت میں زیر سماعت مقدمات میں پٹیشنر ہوں گے۔ اس کے لئے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعہ سپریم کورٹ میں مولانا اسجد مدنی کو ریکارڈ پر لینے کی درخواست داخل کی جاچکی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بابری مسجد معاملے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کرتے وقت مولانا اسجد مدنی جمعیۃ علماء ہند اور وکلاء کے درمیان ایک اہم کڑی تھے، عبادت گاہوں کے تحفظ کا قانون 1991، غیر قانونی بلڈوزر کارروائی، لو جہاد قوانین، مآب لنچنگ، مرکزحضرت نظام الدین کرونا معاملہ و دیگر آئینی معاملات میں بھی جمعتہ علماء ہند کی جانب سے مولانااسجد مدنی پٹیشنر ہونگے، صدر جمعیۃعلماء ہند کی ہدایت پر چھ افرادپرمشتمل جمعتہ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی مہاراشٹرمیں اپناکام کرتی رہے گی، جس میں کارگذار صدر حافظ مسعود حسامی،جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی، خازن مفتی یوسف قاسمی، لیگل ایڈوائز رایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ انصار تنبولی اور آفس سکریٹری مولانا معراج قاسمی شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں