حیدرآباد (دکن فائلز) ملک کے سب سے بڑے ہسپتال ایمس (انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز) کو 22 جنوری کے روز دوپہر 2:30 بجے تک بند کرنے کے فیصلہ کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے سخت تنقید کی نشانہ بنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کے موقع پر دہلی میں واقع ایمس کی او پی ڈی خدمات کو دوپہر ڈھائی بجے تک بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد عوامی و سیاسی طور پر اس فیصلہ کی مذمت کی گئی۔ سوشل میڈیا پر اس مسئلہ پر لوگوں نے شدید تنقید کی۔
Hello humans
Please don’t go into a medical emergency on 22nd , and if you do schedule it for post 2pm since AIIMS Delhi is taking time off to welcome Maryada Purushottam Ram
PS: However, wonder if Lord Ram would agree that health services are disrupted to welcome him.
Hey… pic.twitter.com/efNjX9B0VO
— Priyanka Chaturvedi🇮🇳 (@priyankac19) January 20, 2024
شیو سینا (یو بی ٹی) ایم پی پرینکا چترویدی نے سوشل میڈیا پر ایمس کے فیصلہ پر طنز کرتے ہوئے شہریوں کو 22 جنوری کو دوپہر 2 بجے سے قبل طبی ہنگامی صورتحال سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’براہ کرم 22 تاریخ کو میڈیکل ایمرجنسی بچیں اور اپنے شیڈول کو دوپہر دو بجے کے بعد کرلیں، کیونکہ ایمس دہلی مریادہ پرشوتم رام کے استقبال کےلئے وقت نکال رہا ہے۔ PS: یہ حیرت انگیز ہے کہ کیا بھگوان رام اس بات سے اتفاق کریں گے کہ ان کے استقبال کے لیے صحت کی خدمات میں خلل پڑے۔ حے رام حے رام!‘
بعدازاں موصولہ اطلاعات کے مطابق ایمس نے اپنے فیصلہ پر نظرثانی کی ہے۔ عوامی احتجاج کو دیکھتے ہوئے ایمس نے اپنے فیصلہ کو بدل دیا ہے۔ اب ایمس کی خدمات 22 جنوری کو بند نہیں ہوں گی۔