والدین ہوشیار! کاٹن کینڈی کھانا انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے، تمل ناڈو میں بڑھیا کے بال میٹھائی بنانے اور بیچنے پر پابندی عائد، آندھراپردیش حکومت نے جانچ کا حکم دے دیا

حیدرآباد (دکن فائلز) 90 کی دہائی میں بچوں کی پہلی پسند مانے جانے والی ’کاٹن کینڈی‘ (بڑھیا کے بال) پر اب مختلف ریاستوں میں پابندی عائد کی جارہی ہے۔ تمل ناڈو حکومت نے اسے صحت کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ کاٹن کینڈی، جسے ’بڑھیا کے بال‘ بھی کہا جاتا ہے پر ریاستی حکومت نے اس کی پروڈکشن اور فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔ وہیں آندھراپردیش حکومت نے بھی اس سلسلہ میں تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ آندھرا پردیش حکومت نے کاٹن کینڈی کے نمونے اکٹھا کر کے جانچ کے لیے بھیجا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد آندھراپردیش حکومت بھی اس پر پابندی عائد کرسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قبل ازیں کی گئی جانچ میں ضلع پڈوچیری میں اس کاٹن کینڈی میں زہریلے کیمیکلز، بشمول ’روڈامائن بی‘ جیسا کیمیائی مادہ پایا گیا ہے۔ یہ مادہ صحت کے سنگین مسائل سے پیدا کرتا ہے۔ اسپن شوگر سے بننے والی کاٹن کینڈی سبھی لوگوں خاص طور سے بچوں کی ایک مقبول مٹھائی ہے۔ تاہم، حالیہ تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ لوگ اسے رنگین بنانے کے لیے روڈامائن بی جیسے خطرناک کیمیکلز کا استعمال کر رہے ہیں۔ بچے حساس ہوتے ہیں کو اس کیمیکلز کے مضر اثرات سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔

یہ ایک کیمیائی مرکب ہے، روڈامائن بی عام طور پر ڈائی کے طور پر استعمال ہوتا ہے، صحت کو درپیش ممکنہ خطرات کے سبب اسے کھانے میں استعمال کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اگر طویل عرصے تک روڈامائن بی کا استعمال کیا جائے یا کسی طرح اس کے رابطے میں رہا جائے تو کینسر اور جگر کی خرابی جیسے صحت کے سنگین مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

تمل ناڈو حکومت نے والدین کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے بچوں کے لیے کاٹن کینڈی خریدنے سے گریز کریں اور ایسی دوسری غذاؤں سے بھی محتاط رہیں جن میں روڈامائن بی ہو سکتا ہے۔ طبی ماہرین اور عوام نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں