حیدرآباد (دکن فائلز) مغربی بنگال کے بیر بھوم میں عیدالاضحیٰ کے روز 19 سالہ مسلم نوجوان طوفان شیخ کو ہجوم نے ایک کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کردیا۔ انقلاب کی رپورٹ کے مطابق اس معاملہ میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے 9 ملزمین کو گرفتار کیا گیا جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
وہیں طوفان شیخ کے بڑے بھائی محمد بلال شیخ نے بتایا جہ ’’وہ (طوفان) ہمارے خاندان کے ایک فرد (طالب شیخ) کے ساتھ اپنی موٹر سائیکل پر سوار تھا، اور قربانی کا گوشت تقسیم کرنے کیلئے ایک رشتہ دار کے گھر جا رہا تھا۔ اس دوران گوشت کی ایک تھیلی سڑک پر گر گئی۔ میرے بھائی نے اسے لینے کیلئے یوٹرن لیا تو اسے مقامی لوگوں نے گھیر لیا۔ انہوں نے اس پر جان بوجھ کر مندر کے سامنے گوشت کی تھیلی پھینکنے کا الزام عائد کیا اور ہنگامہ کھڑا کردیا۔ انہوں نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے تشدد کیا۔
In Noapara, Birbhum, West Bengal, a Muslim man named Tufan Sekh was brutally assaulted and humiliated on Eid ul Adha. Accused of dropping meat near a Hindu temple, he was attacked by a mob, sustaining severe injuries and being tied to a pole for an hour. Local police rescued him… pic.twitter.com/Dcf5bDaHiC
— Meer Faisal (@meerfaisal001) June 20, 2024
محمد بلال شیخ نے سوال کیا کہ اگر میرے بھائی کا ارادہ کچھ اس طرح ہوتا تو پھر وہ گوشت کی تھیلی لینے کیلئے واپس کیوں آیا؟ بلال نے بتایا کہ ہجوم نے موٹر سائیکل کو تباہ کردیا اور طوفان کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے اس کی کمر اور کندہ پر شدید چوٹیں آئیں۔ ہجوم نے اس دوران طالب کے پیروں پر بھی مارا اس سے پیر زخمی ہوگئے۔
اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کے ریاستی سیکریٹری شیخ خورشید عالم نے بتایا کہ ہماری ٹیم نے مقام کا دورہ کیا اور مارگرام پولیس اسٹیشن، بیر بھوم سے ایف آئی آر جمع کی۔ ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ ایک مخصوص تنظیم کے کچھ لوگ اس معاملے کو فرقہ وارانہ مسئلہ بناکر بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔