حیدرآباد کے پرانے شہر میں نورو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، عوام کو چوکس رہنے اور احتیاط برتنے کا ڈاکٹرز نے دیا مشورہ

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ کے حیدرآباد خاصکر پرانے شہر میں پیٹ کے امراض سے متعلق ایک نیا وائرس سراُٹھا رہا ہے۔ ڈاکٹرز نے اس کی روک تھام اور علاج سے لوگوں کو آگاہ کیا ہے کیونکہ یہ بہت آسانی سے پھیلنے والا وائرس ہے۔ حیدرآباد کے پرانے شہر میں نورو وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی اطلاع ہے۔ متعدد اسپتال میں روزانہ درجنوں کیسز رجسٹرڈ ہورہے ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق یہ وائرس، جو گیسٹرو اینٹرائٹس کی عام وجہ ہے۔ علامات میں اسہال، قے اور جسم میں تیزی سے پانی کی کمی شامل ہیں، جس سے گردوں کو نقصان پہنچنے کا شدید خطرہ ہوتا ہے جبکہ مریضوں کو ڈائیلاسز بھی کرانا پڑ سکتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض اس انتہائی متعدی وائرس کا سب سے زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دبیر پورہ، یاقوت پورہ، ملک پیٹ کے علاوہ اطراف و اکناف کے علاقوں سے نورو وائرس کے زیادہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ وہیں ڈاکٹرز نے دیگر علاقوں میں بھی اس وائرس کے پھیلنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

متعدی وائرس: نورو وائرس انتہائی متعدی ہے اور کھانے، پانی، مریض کے ساتھ قریبی رابطہ، یا آلودہ سطحوں کے ذریعہ پھیل سکتا ہے. یہاں تک کہ اگر کسی میں کوئی علامات نہ ہونے کے باوجود بھی یہ متعدی ہوسکتا ہے۔ بچے اور بالغان میں عام طور پر تین دن کے اندر علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے پیٹ میں درد، اسہال، قے، متلی، سر درد، تھکاوٹ، جسم میں درد اور بخار۔ مریضو میں پانی کی کمی بھی عام بات ہے۔

علامات: نورو وائرس کی علامات میں اچانک قے آنا، ڈائریا، جسم کی حرارت میں اضافہ، پیٹ درد اور پٹھوں میں درد شامل ہے۔

ہاتھوں کو صاف رکھیں: اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے صاف رکھنا ضروری ہے، خاص طور پر کھانا پکانے یا تیارکرتے وقت۔ اس کے علاوہ آلودہ اشیاء، خوراک اور پانی سے احتیاط کریں۔ وہیں مریضوں کو تنہائی میں رکھیں۔

اس کے علاج کا ایک اہم حصہ پانی کی کمی روکنا ہے، اگرجسم میں پانی کی کمی کو ظاہر کرنے والی کوئی علامت ہے، جیسے چکر آنا یا کمزوری، تو سنگین پیچیدگیوں سے بچنے کے لئے جلد از جلد لیکوئڈ اور الیکٹرولائٹس کی کمی کو پورا کرنا ہوگا۔ مریض کو آرام کرنا چاہئے۔ سب سے ضروری بات ڈاکٹر سے ملیں اور مشوروں پر عمل کریں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نورووائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں بھی منتقل ہوسکتا ہے اس کے علاوہ آلودہ جگہوں (مثال کے طور پر ٹوائلٹ فلش ہولڈرز) پر ہاتھ لگانے یا چھونے سے بھی وائرس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس وائرس سے زیادہ تر لوگ چند دنوں میں ٹھیک ہوجاتے ہیں لیکن کچھ لوگ طویل دنوں تک بیمار رہتے ہیں۔ تاہم نورو وائرس کے متاثرہ افراد بالخصوص نوجوان، بوڑھے یا کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے۔

اس کےعلاوہ پھلوں اور سبزیوں کو اچھی طرح دھو کر کھائیں، بیمار ہونے پر اور نورووائرس سے صحت یاب ہونے کے بعد دو دن تک گھر سے باہر نہ جائیں اور دوسروں کے لیے کھانا تیار کرنے سے گریز کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں