عراقی پارلیمنٹ میں لڑکیوں کی شادی کی عمر 9 سال مقرر کرنے کا بل متعارف

(ایجنسیز) عراق کی پارلیمنٹ میں لڑکیوں کی شادی کی عمر کم کر کے 9 سال کرنے کا بل متعارف کرایا گیا ہے جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بل شہریوں کو خاندانی معاملات پر فیصلہ کرنے کے لیے مذہبی حکام یا سول عدلیہ میں سے کسی ایک کا اپنی مرضی سے انتخاب کرنے کی اجازت دے گا تاہم ماہرین اور ناقدین کو خدشہ ہے کہ اس قانون کے لاگو ہونے سے وراثت، طلاق اور بچوں کی تحویل کے معاملات میں حق تلفی کا اندیشہ ہے۔

قبل ازیں 1859 میں بنائے گئے لڑکیوں کی شادی عمر سے متعلق قانون میں 18 سال عمر مقرر کی گئی تھی۔ بل پر اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے، یونیسیف، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں