لبیک اللھم لبیک: لاکھوں عازمین حج کا منیٰ میں قیام، وقوف عرفہ کل ادا کیا جائے گا، روح پرور مناظر

حیدرآباد (دکن فائلز ویب ڈیسک) مکہ مکرمہ میں مناسک حج کا آغاز ہوگیا ہے، دنیا بھر سے لاکھوں عازمین حج منیٰ میں قیام کئے ہوئے ہیں، حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ کل ادا کیا جائے گا۔

وادی منیٰ کی عارضی خیمہ بستی لاکھوں فرزندانِ اسلام کی لبیک کی صداؤں سے گونجنے لگی۔ آج حجاج سارا دن منیٰ کی خیمہ بستی میں گزاریں گے جہاں وہ پانچوں وقت کی نماز ادا کرنے کے بعد رات گئے حج کے رکنِ اعظم کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات روانہ ہو جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق حج 1446 ہجری بمطابق 2025 کا آغاز ہو چکا ہے۔ امسال ’یسروطمانينة‘ (آسانی و اطمینان) کے سلوگن سے حج سیزن کا آغاز کیا جس کا مقصد حجاج کرام کو ہر طرح سے آرام و سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی دشواری کے بغیر فریضہ حج ادا کریں۔

عازمین حج آج اپنی رہائشیوں میں 2 رکعت نفل کی ادائیگی کے بعد احرام باندھ کر منیٰ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں، عازمین کو ظہر سے قبل منیٰ پہنچنا ہے جہاں ظہر اور عصر، مغرب اور عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کی جائیں گی۔

رات منیٰ میں قیام اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد کل 9 ذی الحج کو حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے لیے عازمین میدان عرفات روانہ ہوں گے، جہاں وہ حج کا خطبہ سننے کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں ادا کریں گے اور سورج غروب ہونے تک میدان عرفات میں وقوف کریں گے۔

نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے اور مزدلفہ میں حجاج کرام مغرب اور عشا کی نمازیں ملا کر پڑھیں گے اور شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔

حجاج کرام کل مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے رات گزاریں گے اور دس ذوالحج کو وقوف مزدلفہ کے بعد رمی کے لیے روانہ ہوں گے، بڑے شیطان کو 7 کنکریاں ماریں گے اور قربانی کریں گے، حجاج کرام حلق کرانے کے بعد احرام کھول دیں گے۔

11 ذوالحج کو حجاج کرام چھوٹے، درمیانے اور بڑے شیطان کو 7،7 کنکریاں ماریں گے۔ رمی جمرات کے بعد حجاج کرام طواف زیارت کے لیے خانہ کعبہ روانہ ہوں گے، طواف زیارت کے بعد حجاج کرام صفا مروہ کی سعی کریں گے۔

12 ذوالحج کو زوال آفتاب کے بعد تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری جائیں گی، 13 ذوالحج کو حجاج کرام رمی جمرات کے بعد منی سے اپنی رہائش گاہ روانہ ہوجائیں گے۔

حج ایسا مقدس فریضہ ہے جسے مسلمانوں پر زندگی میں ایک بار پورا کرنا فرض قرار دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق دنیا بھر سے 13 لاکھ سے زائد زائرین سعودی عرب پہنچ چکے ہیں، جس کے لیے انتظامات کو بہتر بنانے اور مسلسل لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے 40 مختلف حکومتی ادارے اور 2 لاکھ 50 ہزار سے افسران و اہلکار مختلف فرائض کے انجام دہی میں مصروف ہیں۔

سعودی وزیر حج توفیق ال رابعیہ نے ’اے ایف پی‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حجاج کے لیے 50 ہزار اسکوائر میٹر کے علاقے کو شیڈز لگا کر گرمی سے بچانے کی کوشش کی گئی ہے، میڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد میں موجودگی کے ساتھ ساتھ دوائیوں کی بروقت دستیابی کو بھی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں جبکہ 400 کولنگ یونٹس بھی قائم کر دیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں