غذاؤں کے ذریعے سردرد کا علاج

سردرد…ایک ایسی طبی پریشانی، جس کا تعلق عمر سے ہے نہ صنف سے، لیکن عصر حاضر میں اس عارضہ میں مبتلا افراد کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق سردرد اعصابی نظام کی سب سے عام بیماری ہے، جس نے کل آبادی کے 50 فیصد مرد و خواتین کو متاثر کیا۔ اس حوالے سے اب تک کی مستند ترین تحقیقات میں سے ایک نارویجن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ناروے نے کی ہے۔
اس جامعہ کی خصوصی ٹیم نے 1961ء سے 2020ء تک 357 تحقیقاتی اشاعت کا مطالعہ کیا اور پھر اپنی تحقیق کی روشنی میں یہ نتائج دیئے کہ دنیا کی کل آبادی کے 52 فیصد لوگ ہر سال سردرد کے مسئلہ سے دوچار ہوتے ہیں اور 15.8 فیصد لوگ روزانہ کی بنیاد پر سردرد کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں، جن میں نصف تعداد درد شقیقہ کی ہے۔
ڈپریشن، بلڈ پریشر اور کسی بھی قسم کا جسمانی خلل سردرد کی عمومی وجوہات ہیں۔ زیادہ تر معاملات میں سردرد بے ضرر ہوتا ہے لیکن مستقل رہنے سے بعض اوقات یہ فالج اور خون کی کمی جیسی خطرناک بیماریوں کا بھی موجب بن سکتا ہے۔ سردرد کے علاج کے لئے آج مارکیٹ میں سینکڑوں ہزاروں ناموں سے ادویات موجود ہیں، جن پر لوگ سالانہ اربوں روپے خرچ کردیتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں