پیدل چلنا اور تیزقدمی دنیا کی بہترین ورزش ہے اور اب اس کے مزید فوائد کے سائنسی ثبوت سامنے آئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس سے ذیابیطس، بلڈپریشر، بے خوابی اور ڈپریشن کے خطرے کو ٹالا جاسکتا ہے۔
اس ضمن میں 6042 افراد کو جسمانی سرگرمی نوٹ کرنے والے آلات پہنائے گئے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ باقاعدہ تیزقدمی سے بہت فائدہ ہوتا ہے اور اس طرح اٹھنے والا ہر قدم آپ کو مرض سے دور اور صحت سے قریب تر کردیتا ہے۔
تحقیق سےمعلوم ہوا ہے کہ تیزقدموں سے چلنے کی عادت بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی دشمن ہوتی ہے اور اس سے جسمانی افعال بہترین حالت میں رہتے ہیں۔ اگرچہ ماضی میں اس کے ثبوت مل چکے ہیں لیکن پہلی مرتبہ اس کی تصدیق کے لیے طبی آلات یا ویئرایبل ڈیوائسز استعمال کئے گئے ہیں۔ ان آلات کو روزمرہ معمولات میں پہنایا گیا اور براہِ راست صحت کے الیکٹرانک ریکارڈز (ای ایچ آر) سے جوڑا گیا۔ اس تحقیق میں محکمہ صحت امریکہ کے کئی ادارے بھی شامل تھے۔
اس تحقیق سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے ہراٹھائے جانے والے قدم کے کئی طبی فوائد سامنے آئے ہیں۔ اس سروے میں کل ہزاروں افراد کو روزانہ دس گھنٹے تک فٹ بٹ جیسے آلات پہنائے گئے اور چار برس تک ان کی سرگرمیوں کو نوٹ کیا گیا۔
سروے میں لوگوں کی جانب سے چلے گئے قدموں کو شمار کیا گیا اور اس تناظر میں امراض کا جائزہ بھی لیا گیا۔ جن افراد نے روزانہ 8 سے 9 ہزار قدم اٹھائے ان میں طبی فوائد مزید بڑھتے چلے گئے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر آپ 8200 قدم روزانہ چلتے ہیں تو اس سے موٹاپے، بے خوابی، ڈپریشن اور بدہضمی یا جی ای آرڈی جیسی کیفیات بہت حد تک کم ہوسکتی ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ زائد وزن کے حامل افراد اگر روزانہ چھ سے گیارہ ہزار قدم اٹھائیں تو ان میں بھی موتاپے کا خطرہ 64 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ اس طرح پیدل چلنے اور امراض کو بھگانے کے درمیان ایک اہم تعلق سامنے آیا ہے۔
اگرچہ اس تحقیق میں چھ ہزار افراد شریک تھے لیکن ان کی اکثریت سفید فام افراد پر مشتمل تھی۔ اگلے مرحلے میں دیگر نسل اور ممالک کے افراد کو بھی تحقیق میں شامل کیا جائے گا۔