افغان طالبان نےتمام مقامی اور غیر ملکی فلاحی تنظیموں کو خواتین ملازمین کو کام پر نہ بلانے کی ہدایت جاری کر دی۔ خواتین کو فلاحی تنظیوں میں کام کرنے سے روکنے کا حکم نامہ افغان وزارت اقتصادی امور نے جاری کیا۔
ترجمان وزارت اقتصادیات عبدالرحمٰن حبیب نے بتایا کہ خواتین کے لباس سے متعلق ’اسلامی قوانین‘ پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے تمام افغان خواتین اگلے نوٹس تک کام نہیں کرسکتیں۔
فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ افغان طالبان کے حکم کا اطلاق اقوام متحدہ کے زیر انتظام کام کرنے والی این جی اوز پر بھی ہوتا ہے یا نہیں کیونکہ افغانستان میں اقوام متحدہ کے فلاحی ادارے بڑی تعداد میں کام کررہے ہیں۔