طالبان رہنما انس حقانی نے افغانستان میں جنگ کے دوران ایک مشن میں 25 افراد کو قتل کرنے کے برطانوی شہزادے ہیری کے اعتراف پر انھیں آڑے ہاتھوں لے لیا اور اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
برطانوی شہزادے ہیری کی کتاب اسپیر جلد منظر عام پر آنے والی ہے جس میں شہزادے نے کئی حیران کن انکشافات اور اعترافات کیے ہیں جس سے ایک نئی بحث چھیڑ گئی۔ شہزادہ ہیری نے جو برطانوی فوج کا 10 سال تک حصہ رہے، خود نوشت کے سامنے آنے والے ایک اقتباس میں اعتراف کیا کہ افغان جنگ کے دوران بطور پائلٹ خدمات انجام دیں اور 6 فضائی کارروائیوں میں حصہ لیا۔
1/3- Mr. Harry! The ones you killed were not chess pieces, they were humans; they had families who were waiting for their return. Among the killers of Afghans, not many have your decency to reveal their conscience and confess to their war crimes. pic.twitter.com/zjDwoDmCN1
— Anas Haqqani(انس حقاني) (@AnasHaqqani313) January 6, 2023
برطانوی شہزادے نے لکھا کہ ان فضائی کارروائیوں میں 25 افراد ہلاک ہوئے جس کا نہ تو انھیں کوئی دکھ ہے اور نہ ہی وہ اس پر فخر کرتے ہیں کیوں کہ مرنے والے جنگ کی شرنج کے مہرے تھے۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے افغان طالبان رہنما اور قطر میں مذاکراتی ٹیم کے رکن انس حقانی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ مسٹر ہیری! جن کو تم نے مارا وہ شطرنج کے مہرے نہیں جیتے جاگتے انسان تھے۔ ان کا بھی خاندان تھا جو اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کے منتظر تھے۔
انس حقانی نے شکوہ کیا کہ جنگ کے دوران افغان شہریوں کو قتل کرنے والوں میں سے بہت سے لوگ اپنے مافی الضمیر کو ظاہر کرنے اور جنگی جرائم کے اعتراف میں شائستگی کا اظہار نہیں کرتے۔ طالبان رہنما نے یہ بھی لکھا کہ سچ وہی ہے جو آپ نے کہا۔ ہمارے معصوم لوگ آپ کے سپاہیوں، فوجی اور سیاسی لیڈروں کے لیے شطرنج کے مہرے تھے۔ پھر بھی آپ کو سفید اور سیاہ “مربع” کے اس “کھیل” میں شکست ہوئی۔