اسرائیلی فوج کی دہشت گردی جاری، صیہونی فورسز نے فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی، 60 سالہ فلسطینی خاتون سمیت 9 شہید

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 60 سالہ خاتون سمیت 9 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے میں واقع جینین مہاجرکیمپ میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 60 سال کی خاتون سمیت 9 فلسطینی شہید ہوگئے۔فلسطینی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 16 افراد زخمی ہوئے جن میں سے متعدد کی حالت نازک ہے۔

ایک اور واقعہ میں اسرائیلی فورسز نے جینین کے سرکاری اسپتال پر دھاوا بول دیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد مریضوں اور ان کے تیمارداروں کی حالت خراب ہوگئی۔ اسرائیلی فوج کے اہلکاروں نے تسلیم کیا ہے کہ ان کی فورسز مغربی کنارے میں فلسیطینوں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہیں۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت چھاپے کے دوران فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں ایک معمر خاتون بھی شامل ہے، جب کہ 16 افراد گولہ بارود سے زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے کئی فلسطینیوں کی حالت نازک ہے۔

حکام کے مطابق شہید ہونے والے شہید والوں میں سے اب تک صرف دو کی شناخت ہو سکی ہے، جن میں سے ایک 24 سالہ صائب عصام زریقی اور دوسرا 17 سالہ علی تھا، صحت حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کے اسپتال منتقلی کے دوران اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں اور طبی عملے کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

جینین کے سرکاری اسپتال کے سربراہ وسام بکر نے الجزیرہ کو بتایا کہ زخمیوں کی تعداد دیکھ کر لگ رہا ہے کہ اس سے پہلے اتنا بڑا حملہ نہیں کیا گیا، ایمبولینس ڈرائیور نے شہدا کے پاس جانے کی کوشش کی تو اسرائیلی فورسز نے ایمبولینس پر براہ راست گولی چلائی اور اسے قریب آنے سے روک دیا۔

اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر شفاعت پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا تھا، اور طاقت کا بے جا استعمال کرتے ہوئے گھروں میں خوب تور پھوڑ کی، جس پر فلسطینی نوجوانوں نے مزاحمت کرتے ہوئے پتھراؤ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں