حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کے فلم نگر علاقے میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں ایک ٹیوشن ٹیچر نے محض پڑھائی میں کمزوری کے الزام پر سات سالہ معصوم بچے کو بُری طرح اذیت دی۔ اطلاعات کے مطابق، شیخ پیٹ کے او یو کالونی سے تعلق رکھنے والا تِیجا نندن، جو پہلی جماعت کا طالب علم ہے، مقامی ٹیچر کے پاس روزانہ ٹیوشن پڑھنے جاتا تھا۔ جمعرات کی شام بھی وہ معمول کے مطابق کلاس کے لیے گیا، لیکن وہاں ٹیچر نے سفاکانہ انداز میں اسے گرم چمٹے سے جلا کر سخت تشدد کا نشانہ بنایا۔
واقعے کے نتیجے میں بچے کے ہاتھوں، پیروں اور چہرے پر کل آٹھ مقامات پر گہرے جلنے کے نشانات پائے گئے۔ گھر واپس آنے پر جب والدین نے اس کی حالت دیکھی تو وہ ششدر رہ گئے اور فوراً فلم نگر پولیس اسٹیشن میں ٹیچر کے خلاف شکایت درج کرائی۔
پولیس نے بچے کو طبی جانچ کے لیے گولکنڈہ ایریا ہسپتال بھیج دیا، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ جلن کی وجہ سے تِیجا نندن چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں رہا۔ والدین نے الزام لگایا کہ ٹیچر نے ان کے بیٹے کو ’’بے رحمی اور وحشیانہ‘‘ انداز میں تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔


