دنیا بھر کے ماہرینِ فلکیات نے پہلی مرتبہ سورج کے گرد منڈلاتے ایک دمدار ستارے کے ٹکڑے ہوتے اور اسے جل کر فنا ہوتے دیکھا ہے۔ اس تحقیق سے وقفے وقفے سے سورج کے قریب سے گزرنے والے انتہائی نایاب دمدار ستاروں (کومٹ) کے راز جاننے میں مدد ملے گی۔
اس تحقیق میں مکاؤ، امریکا، جرمنی، تائیوان اور کینیڈا کے ماہرین نے اپنی بہترین دوربینوں اور رصدگاہ سے اس اہم منظر کو دیکھا ہے۔ اس قسم کے دمدار ستارے کو ’پیریاڈک نیئر سن کومٹس‘ کا نام دیا گیا ہے جو لمبی دموں والے ستارے ہوتے ہیں اور سورج کے قریب پائے جاتے ہیں لیکن بہت ہی نایاب ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سورج کے انتہائی قریب سے گزرنے والے ایسے دمدار ستارے سورج کے قریب پہنچ کر فنا ہو جاتے ہیں۔ ان اجسام پر دیگر سیاروں کی ثقلی قوت بھی اثر انداز ہوتی ہے اور یوں ایک وقت وہ آتا ہے کہ ان کا مدار متاثر ہوتا ہے اور وہ سورج کی ثقلی چنگل میں پھنس جاتے ہیں اور اس کی جانب کھنچے چلے آتے ہیں لیکن سورج پر گرنے سے پہلے ہی وہ بھاپ بن کر اڑ جاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سورج کے انتہائی قریب سے گزرنے والے ایسے دمدار ستارے سورج کے قریب پہنچ کر فنا ہو جاتے ہیں۔ ان اجسام پر دیگر سیاروں کی ثقلی قوت بھی اثر انداز ہوتی ہے اور یوں ایک وقت وہ آتا ہے کہ ان کا مدار متاثر ہوتا ہے اور وہ سورج کی ثقلی چنگل میں پھنس جاتے ہیں اور اس کی جانب کھنچے چلے آتے ہیں لیکن سورج پر گرنے سے پہلے ہی وہ بھاپ بن کر اڑ جاتے ہیں۔