رات دیر تک جاگنے کا نقصان، جسمانی اور ذہنی صحت کیسے متاثر ہوتی ہے؟

رات کو دیر تک جاگنے سے جہاں جسمانی صحت کو نقصان پہنچتا ہے وہیں ذہنی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ اسی سلسلے میں انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی نے رات دیر تک جاگنے سے صحت کو پیش آنے والے کچھ نقصانات کے بارے میں بتایا ہے جو کے مندرجہ ذیل ہیں۔

کارکیڈین ردھم میں خلل پڑتا ہے
رات کو دیر تک جاگنے سے جسم کو نیند میں داخل کرنے اور پھر نیند سے بیدار کرنے والے قدرتی سائیکل یعنی کارکیڈین ردھم میں خلل پڑ جاتا ہے۔ کارکیڈین ردھم میں خلل پڑنے سے نیند میں بےقاعدگی پیدا ہوتی ہے اور ٹھیک وقت پر نیند نہیں آتی۔ کارکیڈین ردھم میں خلل پڑنے سے تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے، موڈ خراب ہوتا ہے اور ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے۔

نیند کا دورانیہ متاثر ہوتا ہے
اگر رات کو وقت پر نہیں سوئیں گے تو نیند کا دورانیہ کم ہوگا۔ نیند نہ پوری ہونے کی وجہ سے ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے، قوت مدافعت میں کمی آتی ہے اور موٹاپے اور ذیابیطس جیسی پیچیدہ بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔

موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے
رات کو دیر تک جاگنے سے ہارمونز کا توازن بگڑ جاتا ہے جس سے بھوک لگتی ہے اور کیلوریز سے بھرپور کھانے کھانے کا دل کرتا ہے۔ رات کو دیر سے ہائی کیلوریز والے فاسٹ فوڈ وغیرہ کھانے سے وزن بڑھتا ہے اور اس سے دیگر مسائل جنم لیتے ہیں۔

ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے
نیند ذہنی صحت کی بہتری کے لیے بے حد ضروری ہے۔ یاداشت، فیصلہ سازی اور ذہنی پختگی کا بہتر اور پرسکون نیند سے براہ راست تعلق ہے۔ نیند کی کمی کی وجہ سے کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنا مشکل ہو جاتا ہے، یاداشت کمزور ہو جاتی ہے اور دیگر ذہنی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ذہنی دباؤ بڑھتا ہے
نیند کی کمی کی وجہ سے ذہنی دباؤ بڑھتا ہے اور روزمرہ کے مسائل حل کرنے میں مشکلات پیش آتی ہے۔ نیند نہ پوری ہونے کی وجہ سے جسم پر دباؤ بڑھانے والے ہارمونز کے خلاف آپ کا نظام اچھی تک کام نہیں کرتا جس کی وجہ سے بے چینی بڑھتی ہے اور چڑچڑاپن پیدا ہوتا ہے۔

قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے
نیند ہماری قوت مدافعت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور لمبے عرصے کے لیے نیند کی کمی انفیکشنز اور بیماریوں کے خلاف لڑنے کے لیے جسم کو کمزور کرتی ہے۔

دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے
لمبے عرصے کے لیے نیند کی کمی ہونے سے بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور سٹروک جیسے دل کے خوفناک عارضے ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ نیند کی کمی کی وجہ سے دل اچھی طرح سے اپنا کام نہیں کرتا جس کی وجہ سے بلڈ پریشر اور سوزش کے عارضے پیدا ہوتے ہیں۔

میٹابولک فنکشن متاثر ہوتا ہے
نیند کی کمی گلوکوز میٹابولزم اور جسم میں پیدا ہونے والی قدرتی انسولین کو بری طرح متاثر کرتی ہے جس کی وجہ سے ٹائپ ٹو لیول کی ذیابیطس ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔

موڈ خراب رہتا ہے
نیند کی کمی کی وجہ سے موڈ بری طرح خراب رہتا ہے اور ڈپریشن اور بے چینی جیسے ذہنی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور نیورو ٹرانسمیٹر بیلنس متاثر ہوتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں