بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے عالمی معیشت کو درپیش چیلنجوں کے دوران سال 2022 کے لیے عالمی ترقی کی شرح کے لیے اپنی پیشن گوئی کو کم کر کے 3.2 فیصد کر دیا ہے۔
عالمی ایجنسی کی جانب سے تازہ جاری کردہ ورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ میں بھی 2022 کے لیے ہندوستان کی ترقی کی پیش گوئی کو کم کر کے 7.4 فیصد کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف نے اپریل 2022 میں ہندوستان کی ترقی کی پیشن گوئی 8.2 فیصد رکھی تھی۔
تنظیم کے مطابق گزشتہ سال ہندوستان کی تخمینی اقتصادی ترقی کی شرح 8.7 فیصد تھی۔ایجنسی کے مطابق اگلے سال 2023 میں ہندوستان کی شرح نمو 6.1 فیصد رہ سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 2.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی کے غیر معمولی کم ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔دنیا کی تین بڑی معیشتیں امریکہ، چین اور یورو ایریا میں پھنسے ہوئے ہیں جس کے عالمی اقتصادی خطے پر بڑے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 2020-21 میں 6.1 فیصد سے 2022 میں تیزی سے کم ہو کر 3.2 فیصد رہ سکتی ہے۔ آئی ایم ایف کے چیف اکانومسٹ پیئر اولیور گورینچاس نے صحافیوں کو بتایاکہ “یقینی طور پر مانیٹری پالیسیوں کو مزید سخت کرنے کی حقیقی معاشی قیمت ہوگی، لیکن اس میں تاخیر (مہنگائی کی وجہ سے) مشکلات میں بھی اضافہ کرے گی۔” ,مسٹر گورینچاس نے کہاکہ “مرکزی بینکوں نے جو مانیٹری پالیسی سخت کرنے کا آغاز کیا ہے، انہیں اس راستے پر چلتے رہنا چاہیے جب تک کہ افراط زر کو قابو میں نہیں لایا جاتا۔
”رپورٹ میں سال 2022 کے دوران امریکہ کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.3 فیصد، جرمنی کی 1.2، فرانس کی 2.3، اٹلی کی 3، جاپان کی 1.7، برطانیہ کی 3.2، چین کی 3.3، روس کی 6.0 فیصد، برازیل کی 1.7 اور جنوبی افریقہ کی شرح نمو 2.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔رپورٹ میں اگلے سال امریکہ کی شرح نمو ایک فیصد، چین کی 4.6، جنوبی افریقہ کی 1.4 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔