بابری مسجد کے طرز پر عیدگاہ ٹاور کو شہید کرنے کی دھمکی کے بعد بھاسکرن کے خلاف مقدمہ درج، ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا

کرناٹک میں پولیس نے وشوسناتھن پریشد نامی ہندو شدت پسند تنظیم کے صدر بھاسکرن کے خلاف سماج میں فرقہ وارانہ اختلافات پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق بھاسکرن نے بنگلورو عیدگاہ میدان میں واقع ٹاور کو منہدم کرنے کی دھمکی دی تھی تاہم اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ بنگلور کے چامراج پولیس اسٹیشن میں وشوسناتھن پریشد کے صدر کے خلاف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں کیس رجسٹر کیا گیا۔

ہندو شدت پسند بھاسکرن نے متنازعہ مقام کو وقف بورڈ سے ریاستی حکومت کو دیئے جانے کی تحریک میں متنازعہ تحریک میں آگے رہا تھا، اب اس نے عیدگاہ ٹاور کو بابری مسجد کے طرز پر ڈھانے کی دھمکی دی۔

واضح رہے کہ برہت بنگلورو مہانگر پالیکا نے کچھ روز قبل اعلان کیا تھا کہ متنازعہ جگہ محکمہ محصولیات کی ملکیت ہے، جس کے بعد مقامی رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے اعلان کیا تھا کہ یوم آزادی کے موقع پر عیدگاہ میدان میں پرچم کشائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس مقام پر گنیش اتسو منانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ کچھ ہندو شدت پسندوں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہےکہ عیدگاہ میں واقع ٹاور کو گرادینا چاہئے کیونکہ یہاں ہندو تہوار مناتے وقت مشکلات پیش ہوں گی۔

وقف بورڈ نے بھی اعلان کیا کہ وہ بی بی ایم پی کی جانب سے عیدگاہ کی زمین کو محکمہ محصولیات کی ملکیت قرار دینے کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں