آل انڈیا سنی جمعیت علمائ ممبئی کے صدر دفتر میں الحاج سعید نوری کی قیادت میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں آسام اور اترپردیش میں مدراس پر منصوبہ بند طریقہ سے کئے جارہے مظالم کے خلاف احتجاجاً صدرجمہوریہ ہند کو ایک میمورنڈم روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
علمائے کرام نے طئے کیا کہ اس سلسلہ میں صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم دیا جائے میں مطالبہ کیا جائے گا کہ۔۔۔
1) اگر کسی ادارے میں کوئی فرد قانونی جرم کا مرتکب ہوتو قانونی ضابطہ کو بروئے کار لاتے ہوئے اس کو سزا دی جائے، ادارہ بند کرنا یا عمارت منہدم کرنا سراسر غلط ہے۔
2) ادارے قوم کی رقم سے تعمیر کئے جاتے ہیں، کسی فرد واحد کی غلطی سے اسے منہدم کرنا قوم کے ساتھ ظلم ہے۔
3) اگر کوئی محکمہ عدالتی حکم کے بغیر کسی ادارے کو منہدم کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
4) مدارس کے طلبہ کو اسکولی طبہ کی طرح مکمل اہمیت دی جائے۔
5) مدارس کے خلاف کوئی بھی غلط پروپگنڈہ نہ کرے اور اگر کوئی کرتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔
6) ملک کی آزادی میں مدارس اسلامیہ کے علمائے کرام کا بہت اہم کردار رہا ہے۔
اجلاس میں یہ بھی طئے کیاگیا کہ ممبئی و مضافات کے ارباب مدارس کی ایک میٹنگ بلائی جائے اور اس میں مدارس اسلامیہ کے تحفظ و بقا کےلیے اہم مشورے کئے جائیں۔
آئندہ اجلاس کےلیے دارالعلوم محبوب سبحانی کرلا کے ذمہ دار حاجی کریم اللہ سے بات ہوچکی ہے، لہذا تاریخ کا بہت جلد اعلان کیا جائے گا۔