مرکزی حکومت اقلیتی طلباء کے لئے اول تا پی ایچ ڈی اور تکنیکی و پروفیشنل تعلیم کے لیے اسکالر شپ اسکیمیں جاری رکھیں جہانگیر بابا

الفیض ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے صدر جہانگیر بابا نے کہا مرکزی حکومت کے تحت سبھی قوموں کے طلبہ کے لیے  درج ذیل اسکالرشپ اسکیمیں بڑی اہمیت کی حامل ہیں ابتدائی کلاس کے داخلے پہلے اسکولی سطح پر دسویں اور بارہویں کے بعد اعلی تعلیم، ڈپلومہ، ڈگری، ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسیز میں غریب طلباء وطالبات کیلئے پری میٹرک پوسٹ میٹرک، میرٹ کم مینس اسکالرشپ اتناہی ضروری ہوتے ہیں طلباء وطالبات کے مستقبل انہیں پر انحصار ہوتا ہے مرکزی حکومت پہلی جماعت سے اٹھویں جماعت تک اسکالرشپ منسوخ کرنے 25نومبر 2022کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلباء کیلئے پری میٹرک اسکالرشپ نہیں دی جائے گی۔

مرکزی حکومت کا یہ اعلان قابل مذمت ہے سچر کمیٹی نے اپنے سفارشات میں کہا تھا کہ اعلی تعلیم حاصل کرنے میں اقلیتی طلباء کی تعداد کم ہے اور اسکول ڈراپ آؤٹ کی تعداد زیادہ ہے۔ سچر کمیٹی نے اس بات کی بھی نشاندہی کی تھی کہ مسلم کمیونٹی کی تعلیمی حالت اقلیتی برادریوں عیسائیوں، پارسیوں، جینوں اور سکھوں سے کہیں زیادہ خراب ہے۔ لہذا، اسکول کی تعلیم کو فروغ دینے اور ڈراپ آؤٹ کو روکنے کیلئے پری میٹرک اسکالرشپ بنائی گئی۔اس میں تمام اقلتیں جیسے مسلمان، عیسائی، پارسی، جین اور سکھ مستفید ہوتے ہیںاقلیتی طبقہ کے غریب طلباء وطالبات کو تعلیم حاصل کرنے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے پہلی تا دسویں جماعت کے طلباء کو پری میٹرک اسکالرشپ کے تحت مالی مدد جاری رکھیں سچر کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اقلیتوں کے سبھی اسکیموں کو عمل کریں اس موقع سوسائٹی سیکرٹری محمد یعقوب، شیخ محمود،  عبدالقوی اور دیگر شرکت کی 

اپنا تبصرہ بھیجیں