حیدرآباد(راست) مولانا ابوالکلام آزاد کی شخصیت اور ان کی مختلف شعبہ حیات میں گراں قدر خدمات ملک وملت اور قوم کے لئے قابل تقلید ہے۔ جس سے نوجوان نسل کو واقف کرانا دانشوروں کی ذمہ داری ہے اور میدان عمل میں ان ہی اقدامات کی طرف رہنمائی کرنی چاہئے۔ تعلیم کے حصول اور مطالعہ کا شوق پیدا کرنا ضروری ہے۔ ان خیالات کااظہار پروفیسر مجید بیدار (سابق صدر شعبہ اردوجامعہ عثمانیہ) نے بزم علم وادب کی جانب سے مسدوسی ہاؤز،مغلپورہ میں منعقدہ مولانا ابوالکلام آزاد ریاستی علمبر اردوایوار ڈوتوصیف ناموں کی پیشکشی کی تقریب میں کیا۔
ڈاکٹرسید اسلام مجاہد نے کہاکہ ملک کی آزادی کیلئے مولاناکی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ وزیرتعلیم کی حیثیت سے انہوں نے تعلیم کے فروغ کیلئے بہت بڑا بجٹ قائم کیاتھا تاکہ ہرباشندہ تعلیم یافتہ ہو جس سے ملک صحیح رخ پر ترقی کرسکے۔ مولانا ڈاکٹرمحامد ہلال اعظمی(مدیر ماہنامہ صدائے شبلی) نے کہاکہ مولانا آزاد کومطالعہ کا بڑا شوق تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کم عمر ی ہی سے صحافت کے میدان میں لوہا منواچکے تھے۔ الہلال اور البلاغ رسالوں کے علاوہ دیگررسائل اور اخبارات کی بھی وہ رہنمائی کرتے ہوئے عوام الناس میں ملک سے محبت کے جذبے کوپروان چڑھایا۔
ڈاکٹرناظم علی نے مولانا کی زندگی کے مختلف گوشوں پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مولانا نے ہر میدان میں یعنی سیاسی،مذہبی، سماجی، تعلیمی اور قوم وملت میں اتحاد کوپروان چڑھانے میں ہر طرح سے کامیاب دکھائی دیتے ہیں۔ آخر میں ڈاکٹرنادرالمسدوسی(صدر بزم علم وادب) نے تمام شرکاء کویہ پیغام دیا کہ مولانا ابوالکلام آزاد ہو کہ دیگر ہمارے اکابرین سب کے سب مخلص تھے اور وہ دنیا کودینا جانتے تھے۔ وہ خودغرض اور مفاد پرست نہیں تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔
تقریب کا آغاز مولانا محامد ہلال اعظمی کی قرأت کلام پاک اور الحاج اکبرخان اکبر اور اقبال درد کی نعت شریف سے ہوا۔ اس موقع پر ورنگل کے شاعر اقبال درد، اکبرخان اکبر، میر اشفاق احمد کی شالپوشی وگلپوشی کرتے ہوئے مولانا ابوالکلام آزاد ریاستی علمبردار اردو ایوارڈ وتوصیف ناے پروفیسر مجید بیدار، ڈاکٹراسلام الدین مجاہد اور ڈاکٹرناظم علی ودیگر کے ہاتھوں پیش کئے گئے۔ ایوارڈیافتگان نے بزم علم وادب کے ذمہ داروں کاشکریہ اداکیا۔
محسن خان نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔بعدازاں صوفی سلطان شطاری کی نگرانی میں نعتیہ مشاعرہ منعقدہوا۔ نگران مشاعرہ کے علاوہ شیخ اسماعیل صابر، طاہر گلشن آبادی، اکبرخاں اکبر،اقبال درد، نوید جعفری، افتخارعابد،بصیر خالد، ڈاکٹرخواجہ فرید الدین صادق، شاہنواز ہاشمی، لطیف الدین لطیف اور ڈاکٹرنادرالمسدوسی نے نعتیہ کلام پیش کیا۔ مشاعرہ کی نظامت افتخارعابد نے انجا م دی۔ احمدبامسدوس اورمصعب بامسدوس نے انتظامات میں حصہ لیا۔ آخر میں ڈاکٹرناظم علی نے شکریہ ادا کیا۔