محققین کی جانب سےملکی وے کہکشاں کے گلیکٹک پلین کے تازہ ترین سروے کے بعد اس کی تفصیلی تصویر جاری کر دی گئی۔ اس تصویر میں 3.32 ارب اجرامِ فلکیات دیکھی جاسکتی ہیں۔
اپنی نوعیت کے انتہائی بڑے، ممکنہ طور پر سب سے بڑے، خلائی کیٹلاگ کو چلی میں نصب سیرو ٹولولو انٹر-امیریکن آبزرویٹری کے ڈارک انرجی کیمرا سے حاصل کیے گئے ڈیٹا سے ترتیب دیا گیا ہے۔ یہ مشاہدہ گاہ امریکا کی نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) کے تحت کام کرتی ہے۔
این ایس ایف کی ڈویژن ڈائریکٹر آف آسٹرونومیکل سائنسز ڈیبرا فشر نے ایک بیان میں کہا کہ فرض کریں تین ارب سے زائد افراد کی ایک گروپ فوٹو ہو اور ہر فرد کو واضح دیکھا جاسکتا ہو۔ ماہرینِ فلکیات آنے والی دہائیوں میں تین ارب سے زائد ستاروں پر مشتمل اس پورٹریٹ کا بغور مطالعہ کریں گے۔
ہماری ملکی وے کہکشاں میں کھربوں ستارے، بڑی تعداد میں ستارہ ساز خطے اور گیس اور غبار کے بڑے بڑے بادل موجود ہیں۔ ان اجرامِ فلکیات کی فہرست ترتیب دینا بہت بڑا کام ہے جو ماہرین کی ٹیم نے انجام دیا ہے۔