امریکی خلائی ادارے ناسا نے اسپیس ایکس نامی کمپنی کے اشتراک سے ایک خلائی جہاز تیار کیا ہے جو ہمارے نظامِ شمسی کے سب سے قیمتی سیارچے کی جانب روانہ کیا جائے گا۔
سیارہ مشتری اور مریخ کے درمیان مشہور سیارچی پٹی (ایسٹرایڈ بیلٹ) میں 16 سائیکی نامی ایک سیارچہ موجود ہے جو مکمل طور پر فولاد سونے اور جرمن چاندی (نِکل) پر مشتمل ہے۔ اس خلائی جہاز کا نام بھی سائیکی رکھا گیا ہے جو لگ بھگ چار ارب کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے اس سیارچے تک پہنچے گا۔
ماہرین کے مطابق 16 سائیکی پر لگ بھگ 10 ہزار کواڈرئلیئن ڈالر کا دھاتی خزانہ موجود ہے۔ لیکن اس کا مطالعہ کرنے سے خود ہمیں نظامِ شمسی کی پیدائش اور ارتقا کے متعلق بہت کچھ جاننے کا موقع ملے گا۔ اسے کینیڈی خلائی مرکز سے 5 اکتوبر2023 کو طویل خلائی سفر پربھیجا جائے گا۔
ماہرین نے اس کے تمام سافٹ ویئر، ہارڈویئر اور دیگرنظاموں کو چیک کیا گیا ہے ۔ تاہم سائیکی اپنی زیادہ تربجلی شمسی پینل سے تیارکرے گا ۔ اس کا وزن 1085 کلوگرام ہے جس میں زینون پروپیلنٹ شامل کیا گیا ہے جو خلائی جہاز کو درست سمیت میں دھکیلنے میں مدد دے سکتا ہے۔
مجموعی طور پر سوا دو برس تک یہ 16 سائیکی کے مدار میں رہ کر اس کا ڈیٹا، نقشہ کشی اور دیگر تفصیلات حاصل کرے گا۔ 16 سائیکی کی چوڑائی لگ بھگ 279 کلومیٹر ہے اور یہ ایک ناکام سیارہ ہے جو سیارہ بنتے بنتے رہ گیا ہے۔